Saturday 10 September 2011

اسلام یا مسلک پرستی


زیارت رسول اللہ ایک ایسی دین ہے جسکی کچھ لوگ بڑی خواہش کرتے ہیں۔ اسکے لئے مختلف وظائف بھی ملتے ہیں۔ جنہیں بتانے والے کہتے ہیں کہ یہ بڑے مجرب وظیفے ہیں اور ان سے خواب میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت یقینی ہے۔ اگرچہ میرا حقیر ذہن یہ سمجھ نہیں پاتا کہ جس رسول کے لائے ہوئے دین کی پاسداری ایک شخص کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا وہ اسکی خواب میں زیارت سے کیوں مشرف ہونا چاہتا ہے.
کسی شخص کی نیکی کے لئے اسکا یہ بیان ہی کافی ہوتا ہے کہ اسے خواب میں رسول اللہ کی زیارت ہوئ۔
یہی نہیں ، ایسے واقعات بھی خبروں میں آتے ہیں جن میں مختلف لوگ رسول اللہ کی خواب میں بشارتوں کے ذریعے دیگر لوگوں کو خوب بے وقوف بناتے ہیں بلکہ بعض اوقات یہ چیز زندگی سے ہاتھ دھونے کا بہانہ بھی بن جاتی ہے۔
زیارت رسول کے بارے میں مختلف بزرگان دین کی روایات ملتی ہیں۔ اور ذہن میں کچھ سوالات ابھرتے ہیں مثلاً یہ روایات کس حد تک درست ہیں۔ جبکہ علماء یہ بھی فرماتے ہیں کہ شیطان ، رسول اللہ کا چہرہ اختیار نہیں کر سکتا اور جو خواب میں انہیں دیکھتا ہے دراصل اس نے حقیقت میں انہیں دیکھآ۔
کچھ دنوں پہلے فریئر ہال ، کراچی میں پرانی کتابوں کے بازار سے گذرتے ہوئے ایک چھوٹی سی کتاب ہاتھ لگی۔ جس کا نام ہے اسلام یا مسلک پرستی۔ یہ مسجد توحید ، کیماڑی، کراچی سے شائع ہوئ۔ اسکے مصنف منور سلطاں کا کہنا ہے کہ انہوں نے مختلف اسلامی فرقوں کا مطالعہ کیا۔ کچھ سے انکی وابستگی بھی رہی۔ سب سے لمبی وابستگی تبلیغی جماعت سے رہی۔ جس پہ وقت ضائع ہونے کا انہیں افسوس بھی ہے بالآخر اپنے ایک تبلیغی رفیق کے مختلف سوالات پوچھنے پر انہوں نے اپنے خیالات کو کتابی شکل میں لانے کا فیصلہ کیا تاکہ بھٹکے ہوئے لوگوں کو صراط مستقیم پہ لا سکیں۔
اس کتاب کے موضوعات دلچسپ ہیں۔ کیونکہ مولوی صاحب نے لکھے ہیں اس لئے انہوں نے دینی انداز میں خوب لتے لئے ہیں۔ ہر مخالف نظرئیے رکھنے والے کی طرح انہیں بھی اندیشہ لا حق ہے کہ انہیں کافر قرار دیا جائے گا مگر یہ اطمینان ہے کہ وہ خدا کے حضور سرخرو ہونگے۔
  کتاب کے اسکین شدہ صفحات حاضر ہیں۔ پڑھئیے اور سوچئیے، اسلام یا مسلک پرستی۔ بہتر طور پہ دیکھنے کے لئے تصاویر پہ کلک 
 کیجئیے۔






No comments:

Post a Comment